سیول (جیوڈیسک) جنوبی اور شمالی کوریا کا مشترکہ صنعتی زون بحال ہو گیا ہے۔ آج صبح جنوبی کوریا کے تقریبا 820 ورکرز اس صنعتی زون میں کام شروع کرنے کے لیے شمالی کوریا میں داخل ہوئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کیسونگ صنعتی زون میں قائم 123 میں سے نصف سے زائد کمپنیوں نے آزمائشی طور پر کام شروع کرنے کے منصوبے کا عندیہ دیا ہے۔
سیئول اور پیونگ یانگ حکومت کے درمیان اس انڈسٹریل زون کی بحالی پر اتفاق گزشتہ ہفتے منگل کو ہوا تھا۔ اس صنعتی زون تک آسان رسائی دینا بحالی کے معاہدے کا حصہ ہے۔ شمالی کوریا نے سیول کا یہ مطالبہ بھی منظور کیا ہے کہ کیسونگ میں غیرملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سیئول حکومت سمجھتی ہے کہ کیسونگ میں بیرونی مفادات شامل ہونے سے آئندہ کشیدہ حالات کے دوران شمالی کوریا کے لیے اسے بند کرنا مشکل ہوگا۔ اس صنعتی زون کے لیے جنوبی کوریا کے شریک چیئرمین کِم کی وونگ کے مطابق مستقبل میں ہونے والی بات چیت میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کیسونگ بین الاقوامی سطح پر مسابقتی بن جائے۔
کیسونگ صنعتی زون دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے باعث پانچ ماہ قبل بند کر دیا گیا تھا۔ شمالی کوریا نے اس زون سے اپنے 53 ہزار ورکرز نکال لیے تھے اور جنوبی کوریا کو بارہا جوہری حملے کی دھمکی دی تھی۔ دونوں ملکوں نے انڈسٹریل زون کی بندش کا الزام ایک دوسرے پر عائد کیا تھا۔ پیونگ یانگ حکام کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں سمیت جنوبی کوریا کی جارحانہ سرگرمیوں نے انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا۔
صنعتی زون دونوں ملکوں کی سرحد سے دس کلومیٹر شمالی کوریا کے اندر واقع ہے۔ کشیدگی کے بادل چھٹنے پر دونوں ملکوں نے گزشتہ ماہ کیسونگ کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ یہ صنعتی پارک 2004 میں اس وقت قائم کیا گیا جب دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے تھے۔