پشاور (جیوڈیسک) طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم اور رابطہ کار یوسف شاہ نے شمالی وزیرستان میں طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات کی ہے اور انھیں حکومتی کمیٹی کے مطالبات سے آگاہ کیا۔
امکان ہے کہ د ونوں اراکین آج واپس لوٹ آئیں گے جبکہ حکومتی اور طالبان کمیٹیوں کی اگلی ملاقات آئندہ ہفتے ہو گی۔ حکومت سے مذاکرات کے لیے طالبان کمیٹی کے ایک رکن جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم اور کمیٹی کے رابطہ کار مولانا یوسف شاہ کی شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات ہو گئی۔
دونوں رہنما پشاور سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے شمالی وزیر ستان کے صدر مقام میران شاہ پہنچے اور وہاں سے گاڑیوں کے قافلے میں طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات کے لیے آگے نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں حکومتی کمیٹی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بات چیت کی گئی اور حکومتی کمیٹی کی جانب سے اٹھائے گئے 5 نکات پر تبادلہ خیال ہوا، حکومتی کمیٹی کا پہلا نکتہ یہ تھا کہ مذاکرات آئین کے مطابق ہونے چاہئیں۔
دوسرا نکتہ یہ ہے کہ مذاکرات کا دائرہ کار صرف شورش زدہ علاقوں تک محدود ہوگا اور ان کا اطلاق پورے ملک پر نہیں ہوگا۔ تیسرا نکتہ یہ کہ امن و سلامتی کے منافی تمام سرگرمیاں ختم کی جائیں گی۔
چوتھا نکتہ یہ کہ کیا حکومتی کمیٹی کو طالبان کی نگران کمیٹی سے بھی بات چیت کرنا ہو گی۔ اور پانچواں نکتہ یہ کہ مذاکرات کا عمل طویل نہیں ہونا چاہیے کیونکہ قوم خوش خبری سننے کی منتظر ہے۔ دوسری جانب حکومتی کمیٹی کے ذرائع کہتے ہیں کہ طالبان کمیٹی کے ذریعے طالبان کی تجاویز اور مطالبات کا انتظار ہے۔