اسلام آباد (جیوڈیسک) شمالی وزیر ستان میں پاک فوج نے مزید 19 دہشت گرد ہلاک کر دیے۔ تحریک طالبان پاکستان کا میران شاہ کا کمانڈر عمر بھی مارا گیا جبکہ القاعدہ کے ایک اہم کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد گرفتار کر لیے گئے۔
شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے سے سویلین آبادی کو نکال لیا گیا ہے اور اگر کوئی رہ گیا ہے تو اس کے انخلاء کے لیے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔
اب تک 19 دہشت گردوں نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جمعہ کی شام میر علی میں پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں کی بمباری سے 11 دہشت گرد ہلاک جبکہ ان کے 6 ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔
ہفتہ کی صبح میران شاہ کے بیرونی علاقے میں بھاری اسلحے اور ٹینکوں سے حملہ کیا گیا جس میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔ میران شاہ میں ہی جمعہ کی شب ایک کارروائی میں تحریک طالبان کا کمانڈر عمر ہلاک ہو گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق القاعدہ کا ایک اہم کمانڈر فرار کی کوشش کرتے ہوئے شمالی وزیرستان کے ملحقہ علاقے سے گرفتار کر لیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق القاعدہ کا یہ کمانڈر دھماکا خیز مواد اور خودکش بیلٹ بنانے کے علاوہ بارودی سرنگیں نصب کرنے کا ماہر ہے۔ دوسری جانب میانوالی سے بھی 3دہشت گردوں کو فرار کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آئی ڈی پیز میں راشن کی تقسیم کے لیے بنوں ، ٹانک اور ڈی آئی خان میں 6 مقامات پرپوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں سے اب تک راشن کے 21543 پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہیں ۔
ملک کے مختلف حصوں سے 131 ٹن راشن بنوں کے آئی ڈی پیز کیمپ پہنچا یا گیا ہے جبکہ بنوں کے خلیفہ گل نواز اسپتال میں آرمی کا ایک فیلڈ اسپتال بھی قائم کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ان علاقوں کے لیے موبائل میڈیکل ٹیمز بھی روانہ کر دی گئی ہیں جہاں آئی ڈی پیز مقیم ہیں۔