پشاور (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ شمالی وزیر ستان میں کلئیر کئے گئے علاقوں میں لوگوں کی واپسی کا فوری اعلان کیا جائے۔
پشاور میں گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی اسلام آباد میں کرسی کی لڑائی چل پڑی، اس دوران حکومت کو آئی ڈی پیز یاد نہ رہے اور میڈیا بھی انہیں بھول گیا۔
انہیں افسوس ہوتا ہے کہ وفاقی اور خیبر پختونخوا حکومت نے اتنے بڑے انسانی المیے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔ یہ مسئلہ اتنا گھمبیر ہے کہ اسے حل نہ کیا گیا اس کے نتائج وہی ہوں گے جو 1971 میں بنگلہ دیش میں ہوئے تھے۔
اسفندیا ولی خان نے کہا کہ پرانے پاکستان میں بھی قبائلی علاقوں سے آئی ڈی پیز آئے تھے لیکن جس طرح وفاقی اور صوبائی حکومت نے انہیں عزت سے رکھا اور پھر اسی عزت کے واپس ان کے گھروں کو بھجوایا وہ قابل تحسین ہے۔ ماضی کی غلطیوں پر رونے کا کوئی فائدہ نہیں اب ہمیں مستقبل کی بات کرنی ہے۔
حکومت کو چاہیئے کہ وہ ان عوامل پر توجہ دے جو شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی آمد پر نظر انداز کردیئے گئے تھے تاکہ ان کی واپسی پر کوئی کوتاہی نہ ہو۔ پاک فوج نے شمالی وزیرستان کے جن علاقوں کو دہشتگردوں سے کلیئر کر دیا ہے ان علاقوں کے لوگوں کی واپسی کا فوری اعلان ہونا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالب علم ہی پاکستان کا مستقبل ہیں، صورت حال یہ ہے کہ فاٹا میں ایک بھی یونیورسٹی نہیں، جس طرح گزشتہ دور حکومت میں اس وقت کے آئی ڈی پیز کے لئے درسگاہوں میں خصوصی نشستیں رکھی گئیں تھیں اسی طرح آج بھی ان کے لئے خصوصی نشستیں مختص کی جائیں۔