اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن نےایڈوائزی جاری کی ہے کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔ کئی بیماریاں پھوٹنے کاخدشہ ہے۔
صوبائی حکومت فوری طور پر اقدامات اٹھائے۔ وزارت ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس موسم میں گیسٹرو ، ملیریا ، ٹائیفائڈ ، خسرہ ، پولیو ، ہپاٹائٹس اے اور ای سمیت ڈینگی جیسی متعدی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا ، فاٹا سیکریٹریٹ اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل کوآئی ڈی پیز کی صحت کے حوالے سے جو ہدایات جاری کی گئی ہیں ، وہ کچھ یوں ہیں۔ آئی ڈی پیز کی نقل و حمل کے مستقل مراکز پر پولیو اور خسرہ کی روک تھام کی مہم فوری طور پر چلائی جائے۔
6 ماہ سے 10 سال کی عمر کے بچوں کو وٹامن اے کے قطرے پلائے جائیں ، پولیو اور خسرہ سے بچاؤ کے حفاظی ٹیکے لگائے جائیں۔ مہلک امراض سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس بھی کرایا جائے.آئی ڈی پیز کی سہولت کے لیے زچہ و بچہ میڈیکل کیمپس لگائے جائیں۔
آئی ڈی پی کیمپ سے مریضوں کو قریب ترین اسپتال پہنچانے کی سہولت فراہم کی جائے۔ آئی ڈی پیز کو پینے کا صاف پانی فراہم کیاجائے۔ پانی صاف کرنے کے لیے کلورین ٹیبلٹس دی جائیں۔ ملیریا اور ڈینگی سے بچاؤ کے لیے مچھردانیاں فراہم کی جائیں۔
واش رومز میں پانی اور صابن مہیا کیاجائے ۔آئی ڈی پیز کے اندراج کے لیے کیمپس میں محکمہ صحت کےنمائندے بھی شامل ہوں تا کہ انہیں صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ ہیلتھ ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اعتماد میں لے کر آئی ڈی پیز کے مسائل حل کرے تاکہ آئی ڈی پیز کیمپس میں بیماریاں پھوٹنے سے پہلے ہی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔