پشاور (جیوڈیسک) وفاقی کے زیرانتظام قبائلی علاقے میں شمالی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل دتہ خیل میں بدھ کی صبح پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے مشتبہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد شدت پسند ہلاک، جبکہ ان کے کئی مشتبہ ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان ایجنسی میں شدت پسندوں کے خلاف پاک فوج کا ایک مؤثر آپریشن جاری ہے، جس میں آئی ایس پی آر کے ایک بیان کے مطابق اب تک تقریباً نو سو دس شدت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن ضربِ عضب کے دوران شمالی وزیرستان کے ایک بڑے علاقے کو خالی کروایا جاچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقوں زننر رکس، دتہ خیل اور قضہ مداخیل میں مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں آٹھ مشتبہ ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں۔
تاہم پاک فوج کے شعبہِ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے اب تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ جیٹ طیاروں کی یہ تازہ ترین کارروائی افغان سرحد سے شدت پسندوں کی جانب سے شمالی وزیرستان میں ایک فوجی چوکی پر حملے کے ایک روز بعد کی گئی ہے۔
دہشت گردوں کے اس حملے کو پاکستانی فوج نے ناکام بناتے ہوئے گیارہ شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعوی کیا تھا۔ واضح رہے کہ آپریشن ضربِ عضب رواں سال آٹھ جون کو کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر شدت پسندوں کے حملے کے صرف ایک ہفتے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد شمالی وزیرستان کو مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں سے خالی کروانا ہے۔