اسلام آباد (جیوڈیسک) شمالی وزیر ستان آپریشن میں بے گھر ہونے والوں کےلیے 50 کروڑ روپے کی منظوری دے دی گئی ہے، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آپریشن کے لیے تمام تر وسائل فراہم کیے جائیں گے، ٹوٹی پھوٹی معیشت ٹھیک کر رہے ہیں کوئی شاباش نہیں دے سکتا تو دعا ہی دے دے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ پر 10 روز سے جاری بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ سینیٹ کی 133 میں سے 57 تجاویز کو بجٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بجٹ کی تمام نظرثانی شدہ تجاویز بھی ایوان کے سامنے رکھیں۔ ان کے مطابق فاسفیٹ کھاد اور پوٹاش پر 14 ارب روپے کی سبسڈی دے دی گئی جس سے فی بوری قیمت میں 4 سو روپے کمی آئے گی ۔ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس کی شرح 16 کی بجائے 10 فی صد ہوگی۔ چمڑا،کھیلوں کی مصنوعات، انجینئرنگ کے سامان سمیت ویلیو ایڈڈ اشیاء پر ڈیوٹی 3 فی صد کم کردی گئی ہے۔
بجلی پر لگایا گیا گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس 300 فیصد سے کم کر کے 100 فی صد کر دیا گیا جب کہ سیمنٹ پر سیس ختم کردیا گیا ہے۔ فاٹا کے لیے مراعاتی پیکیج 5 سال یعنی 30 جون 2019 تک ہوگا۔
فرسٹ کلاس بین الاقوامی فضائی ٹکٹس پر یکساں 4 فی صد ٹیکس لاگو کیا جائے گا پہلے ٹیکس دہندگان کے لیے 3 اور نادہندگان کے لیے 6 فیصد کا اعلان کیا گیا تھا۔ خوردنی تیل کے بیجوں کی درآمد پر سیلز ٹیکس 17 سے کم کر کے 16 فی صد کردیا گیا ہے۔پاکستان آنے والی بین الاقومی ٹیلے فون کالز پر لیوی ختم کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملکی برآمدات گزشتہ برس مئی سے جولائی کے دوران 22 ارب 28 کروڑ ڈالرز تھیں، رواں سال اس عرصے میں بڑھ کر 23 ارب 11 کروڑ ڈزلرز ہو گئیں۔ درآمدت 40 ارب 77 کروڑ ڈالرز سے کم ہوکر 41 ارب 1 کروڑ ڈالرز ہوگئیں، جبکہ ترسیلات زر 12.39 فی صد اضافے کے ساتھ 14 ارب 33 کروڑ ڈالرز ہو گئیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ صوبوں کے سرپلس وسائل صوبوں ہی کے پاس رہیں گے، بجلی کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.33 فی صد اضافہ ہوا ،لوڈشیڈنگ میں بتدریج کمی آئے گی۔