شمالی وزیرستان سے 95 ہزار پاکستانی افغانستان آئے ہیں، اقوام متحدہ

United Nations

United Nations

نیویارک (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان سے تقریباً 95 ہزار پاکستانی افغانستان آئے ہیں جن کے لیے خوراک کی اشد ضرورت ہے۔

نقل مکانی کرنے والے 25 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاو کی ویکسین بھی پلائی گئی ہے۔ نیویارک میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ شمالی وزیرستان سے زیادہ تر افراد خوست اور پکتیکا صوبوں میں آئے ہیں۔ ان میں بیشتر تقریباً خالی ہاتھ ہیں۔ مقامی لوگ ان کی آمد کے نتیجے میں پیدا ہونے والے صورت حال سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نائب ترجمان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر تنظیموں نے وسط جون کے بعد امداد کا دائرہ وسیع کیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے 900 خاندانوں میں راش تقسیم کیا گیا ہے، یونیسیف، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے والی تنظیموں نے تقریباً 25 ہزار بچوں کو پولیو سے بچائو کی ویکسین بھی پلائی ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے 25 ہزار مریضوں کے لیے جان بچانے والی دوائیں مہیا کی ہیں جبکہ یو این ایچ سی آر نے سیکڑوں خاندانوں کو خیمے فراہم کیے ہیں۔ تاہم متاثرین کو خوراک، نکاسی آب، صاف پانی کی فراہمی اور علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی میں مشکلات ہیں۔