شمالی وزیرستان (جیوڈیسک) کمانڈر میجر جنرل ظفر اللہ خان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔ کمانڈر میجر جنرل ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے نوے فیصد علاقے کا کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔
جن علاقوں کا کنٹرول حاصل کیا گیا، ان میں میرعلی، دتہ خیل، میران شاہ، بویا، دگان، سپن وام اورغلام خان شامل ہیں۔ میجر جنرل ظفراللہ کا کہنا تھا کہ اسلحہ اور بارودی سرنگوں کی تلاش اور کلیئرنس میں ابھی وقت لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان آپریشن کو 138 دن مکمل ہوگئے جس میں دہشت گردوں کی بڑی تعداد ماری گئی ہے۔
آپریشن کے دوران دہشت گردوں سے 10 ہزار کے قریب مختلف اسلحہ اور 2 اعشاریہ 2 ملین گولہ بارود برآمد ہوا۔ دہشت گردوں سے 2470 ایس ایم جی، 293 مشین گن، 111 بھاری ہتھیار برآمد کیے گئے۔ میجر جنرل ظفراللہ کا کہنا تھا کہ بارودی سرنگیں بنانے والی 39 فیکڑیاں تباہ کی گئیں جبکہ میرعلی سے 23 ہزار کلو اور میران شاہ سے 78 ہزار کلو بارودی مواد برآمد کیا گیا۔
کمانڈر میجر جنرل ظفر اللہ خان کے مطابق آپریشن کے دوران اب تک 1198 دہشت گرد ہلاک اور 356 زخمی ہوئے۔ 221 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ میر علی شدت پسندوں کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا تھا، غیر ملکی دہشت گردوں کی بڑی تعداد نے میر علی میں ڈیرے جمائے ہوئے تھے۔ میران شاہ کی طرح میرعلی میں بھی جگہ جگہ بارودی سرنگیں بنانے کی فیکڑیاں لگائی گئی تھیں، میرعلی میں ازبک دہشت گردوں کے خلاف خصوصی طور پر توجہ دی گئی۔
آپریشنل کمانڈر شمالی وزیرستان کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کے دوران اب تک فوج کے 4 2 افسر اور جوان شہید جبکہ 155 زخمی ہوئے۔