بنوں (جیوڈیسک) شمالی وزیرستان ایجنسی کے علاقے ایدک کے رہائشیوں نے فوجی کارروائی سے قبل علاقہ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔ دو روز قبل انتظامیہ نے رزمک، اسپنوام، شیوا، شوال، ایدک اور دیگر ملحقہ علاقوں کے سیکڑوں رہائشیوں کو نوٹس جاری کیا تھا کہ وہ فوری طور پر بنوں منتقل ہو جائیں۔ انہیں مفت ٹرانسپورٹ کی پیشکش بھی کی گئی تھی۔
اس حوالے سے جمعرات کے روز جرگہ بلایا گیا جس میں مستقبل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وہ اپنے گھروں کو نہیں چھوڑیں گے اور انتظامیہ سے رابطے میں رہیں گے۔
ایدک میر علی سے سات کلو میٹر دور واقع ہے اور یہاں کی آبادی تقریباً 25 ہزار ہے۔فاٹا ڈیزاسٹر میجنمنٹ اتھارٹی نے سدگئی چیک پوسٹ پر بے گھر افراد کے لیے انتظامات کر رکھے ہیں جہاں ہر فیملی کو 20 ہزار روپے دیے جارہے ہیں۔
بعدازاں انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے درمیان مذاکرات ہوئے تاہم یہ نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکے۔ اس حوالے سے جلد ایک اور جرگہ بلایا جائے گا۔ ایف ڈی ایم اے کے مقامی افسر نے بتایا کہ سدگئی رجسٹریشن پوائنٹ پر اسٹاف کو تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ بے گھر افراد کو درکار معلومات و مدد فراہم کی جاسکے۔
دوسری جانب اسٹاف کی جانب سے مناسب انتظامات نہ کیے جانے کی وجہ سے بنوں میں حکومت کی جانب سے قائم کردہ پانچوں رجسٹریشن پوائنٹس پر کام شروع نہیں کیا جاسکا۔ اس سے قبل حکومت کی جانب سے اشتہارات کے ذریعے غیر رجسٹر شدہ بے گھر افراد سے ان پوائنٹس پر رجسٹریشن کروانے کی اپیل کی گئی تھی۔ تاہم یہ پوائنٹس بڑی تعداد میں بے گھر افراد کی موجودگی کے باوجود بند ہیں۔