پشاور (جیوڈیسک) پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے علاقوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے میر علی اور رزمک کے علاقوں میں رہائش پذیر قبائلی افراد ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین روز کے اندر علاقہ خالی کر دیں۔ اس کے بعد لوگوں نے علاقے سے نقلِ مکانی شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کرفیو میں نرمی کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد گاڑیوں کے ذریعے علاقہ چھوڑ کر جارہے ہیں۔
لیکن مقامی ٹرانسپورٹ کے مالکان کی جانب سے من مانے کرائے وصول کرنے کی بھی شکایات سامنے آئی ہیں۔ جبکہ کرفیو کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی کی وجہ سے بھی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان افراد کے لیے بکہ خیل کے اطراف ایک کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے، تاہم ابھی تک نقل مکانی کرنے والے کسی بھی فرد نے اس کیمپ تک رسائی نہیں کی ہے۔