آئرلینڈ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کی کمیشنر کے مطابق شمالی آئرلینڈ میں برطانوی سامان کا بغیر کسٹم کے داخلہ بریگزٹ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ شمالی آئرلینڈ نے یہ فیصلہ ایک روز قبل کیا ہے۔
یورپی یونین کی مالیاتی سروسز کے کمیشنر مائریڈ مکگینس نے شمالی آئرلینڈ کی حکومت کے اس حکم پر افسوس کا اظہار کیا، جس میں بریگزٹ ڈیل کے بعد برطانوی سامان کی چیکنگ کو روکنے کا کہا گیا ہے۔ کمیشنر مکگینس نے اس حکم نامے کو بریگزٹ ڈیل کی کھلی خاف ورزی اور معاہدے کے ضوابط کے منافی بھی قرار دیا۔
جرمنی: ڈبلن قوانین کے تحت ریکارڈ تعداد میں ملک بدریاں
یہ امر اہم ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان کئی ماہ کی بات چیت ابھی تک بے نتیجہ رہی ہے اور مذاکراتی عمل میں آئرش سمندر سے سامان کی نقل و حمل کے معاملے کو بھی طے کیا جانا باقی ہے۔ یورپی یونین کا موقف
مالیاتی سروسز کے کمیشنر مائریڈ مکگینس یورپی یونین میں آئرلینڈ کے نمائندہ بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شمالی آئرلینڈ نے زرعی اور خوراک کے برطانوی سامان کی جانچ پڑتال کو روک دیا ہے اور اس باعث سارے معاملے پر بے یقینی، عدم استحکام اور ناقابل فہم صورت حال غالب آ چکی ہے۔
یورپی یونین میں آئرلینڈ کی نمائندگی کرنے والے سفارت کار نے برطانوی سامان کی کسٹم چیکنگ روکنے کے حکم کے اجراء کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی بھی قرار دیا۔ مکگینس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ اعتماد کی بحالی ہے۔
یورپی کمیشن کے نائب چیرمین ماروس سیفکووچ اور برطانوی وزیر خارجہ لِز ٹروس کے درمیان مزید بات چیت جمعرات تین فروری کو شیڈیول ہے۔
جانچ پڑتال کا عمل
سامان کی نگرانی اور جانچ پڑتال کسٹم حکام کی نگرانی میں مکمل کی جاتی ہے۔ یہ سامان کی نقل و حمل جمہوریہ آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے درمیان ہے۔ شمالی آئرلیئنڈ پر لندن کی عمل داری قائم ہے۔
بریگزٹ ڈیل کے تحت شمالی آئرلینڈ یورپی سنگل مارکیٹ کے ساتھ منسلک ہے اور اس کی سرحدی گزر گاہ تجارت کے لیے کھلی رکھی جائے گی۔ برطانیہ بھی اس پر رضامند ہوا تھا کہ کہ برطانیہ کے علاوہ شمالی آئرلینڈ کے لیے کچھ سامان کی کسٹم قوانین کے تحت جانچ پڑتال ممکن ہے۔
اس سارے عمل کا بنیادی مقصد یورپی سنگل مارکیٹ کے وقار کو برقرار رکھنا ہے اور یہ بھی بیلفاسٹ معاہدے کے تحت ہے۔ بیلفاسٹ معاہدے میں بیان کیا گیا ہے کہ آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے ساتھ تجارتی گزرگاہ کو کھلا رکھا جائے گا۔
سن 1998 میں طے پانے والے بیلفاسٹ ایگریمنٹ کا سب سے اہم نکتہ یہی خیال کیا جاتا ہے اور اس کے تحت سلسلے کو آگے بڑھانا بھی مقصود ہے۔ اسی معاہدے نے شمالی آئرلینڈ میں دہائیوں کے متشدانہ سلسلہ کو ختم کیا تھا۔
شمالی آئرلینڈ کے وزیر زراعت ایڈون پُوٹس نے بدھ دو فروری کو ایک حکم جاری کیا تھا اور اس کے مطابق بریگزٹ کے بعد سارے برطانیہ سے ان کے علاقے (شمالی آئرلینڈ) میں زرعی مصنوعات پر تمام نگرانی و جانچ پڑتال ختم کر دی گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ بغیر کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی والا یہ سامان جمہوریہ آئرلینڈ کو جب بھیجا جائے گا تو وہاں روانگی سے قبل اس پر راہداری ٹیکس کا نفاذ ممکن ہو جائے گا۔
دوسری جانب بیلفاسٹ کی بندرگاہ پر کسٹم حکام روانہ کیے جانے والے سامان کی چیکنگ جاری رکھے ہوئے تھے۔