مقبوضہ بیت المقدس (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی پولیس ہفتے کے روز ملک کے شمالی میں ایک عرب دیہات میں 24 گھنٹوں کے اندر فائرنگ کے واقعات میں چار افراد کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کی ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل میں انتخابات میں حصہ لینے والے عرب اتحاد کے سربراہ نے جرائم اور تشدد کے واقعات کی تحقیقات اور ان سے سختی سےنمٹنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ ناصریہ کے شمال مغرب میں واقع بسمہ کے دو رہائشیوں کو جمعہ کی رات گولی مار کر ہلاک قتل کردیا گیا۔ اس واقعے میں ایک شخص شدید زخمی ہوگیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ گھریلو ناچاقی کا شاخسانہ ہے۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ وہ “واقعے کی چھان بین کر رہے ہیں”۔
اسرائیلی اخبار “معاریو” نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک نوجوان شادی کی تقریب میں گھسا اور مہمانوں پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
پولیس نے بتایا کہ ایک اور واقعے میں شمالی اسرائیل کے عرب گاؤں کفر یاسوف کے قریب جمعہ کے روز ایک 38 سالہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔
اس کے علاوہ جمعہ کے روز اسرائیلی پولیس نے اطلاع دی ہے کہ کفر یاسوف سے 48 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع مصمص گاؤں میں ایک 30 سالہ شخص کی لاش ملی جسے اس کی کار میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سےان واقعات کی مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ اسرائیلی عدالت نے مصمص اور کفریوسف کے واقعات کی تفصیلات شائع کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
عرب کی “مشترکہ اتحاد” نے اسرائیل کے عام انتخابات میں نسبتا بہتر نتائج حاصل کیے ہیں اور پارلیمنٹ میں تیسری بڑی پارٹی بن کر سامنے آیا ہے۔
ہفتے کے روز اتحاد کے چیئرمین ایمن عودہ شمالی علاقوں میں تشدد کےواقعات اور ان میں عرب شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا ظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اپنے ٹویٹرہینڈل پرانہوں نے لکھا کہ “انتخابات ختم ہوچکے ہیں ، لیکن عرب علاقوں میں جرائم بڑے پیمانے پر جاری ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چار افراد تشدد کی بھینٹ چڑھ گئے”۔ انہوں نے معاشرے کو اسلحہ سے پاک کرنے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔