شام (جیوڈیسک) اقوام متحدہ نے شمالی شام میں ترکی اور امریکا کی طرف سے سیف زون کے قیام پر جزوی اتفاق کے بعد علاقے میں کسی گروپ کی طرف سے فوجی کی مداخلت کے خطرناک نتائج پر خبردار کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شام کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب گیر بیڈرسن نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ امریکا اور ترکی کے درمیان شمالی شام میں سیف زون کےقیام پر اتفاق کے بعد کسی قسم کی فوجی کارروائی خطرناک ہوگی اور اس کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
یو این ایچلی کی مشیرہ نجات رشدی نے ایک بیان میں کہا کہ فوج کی طرف سے کسی قسم کی فوجی مداخلت ایک نئے انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔ کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کے پیش نظر مقامی آبادی کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی کا کوئی معقول انتظام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی شام کے باشندے پہلے ہی کئی قدرتی آفات جن میں خشک سالی اور سیلابوں کا سامنا کرچکے ہیں ایک نئی مشکل سے دوچارہوسکتے ہیں۔
ادھرشمالی شام میں اسد رجیم کی طرف سے پیش قدمی اور متعدد قصبوں پر قبضہ کرنے کے ساتھ ترکی نے بھی شام میں اپنے قائم اپنے مانیٹرنگ مراکز کے لیے تازہ کمک روانہ کردی ہے۔
انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے’آبزر ویٹری’ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی نے15 بلٹ پروف فوجی گاڑیاں ادلب کے نواحی علاقے خربہ الجوز کی طرف روانہ کی ہیں۔ یہ کمک اشتبرق، شیر مغار، جبل شحشبو اور دیگر مقامات پر موجود ترک فوجی چوکیوں تک پہنچائی جائے گی۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری جانب شمالی حماۃ میں لڑنے والے جنگجوئوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔