بیروت (جیوڈیسک) شام میں ملک کے شمال مغربی شہروں میں ہونے والی بمباری کے نتیجے میں 12 عام شہری جاں بحق ہو گئے۔ ان میں سے چھ شہری حلب میں مارے گئے۔
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والےادارے’سیرین آبزر ویٹری’ کے مطابق شمال مغربی شام اور حلب میں منگل کے روز اسدی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بارہ عام شہری مارے گئے۔
خیال رہے کہ حلب شہر اس وقت شامی فوج کے کنٹرول میں ہے مگر اس کے قریب واقع ادلب کا علاقہ شام میں القاعدہ کی سابقہ شاخ النصرہ فرنٹ جو کہ اب ‘تحریر الشام ‘ کے نام سے سرگرم ہے کے قبضے میں ہے۔
اپریل کے آخرمیں روسی طیاروں نے ادلب میں اپوزیشن کے حامی گروپوں کے ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر بمباری شروع کی تھی۔
آبزر ویٹری کے مطابق مسلح گروپوںکی طرف سے منگل کے روز حلب میں سرکاری فوج کے زیرکنٹرول النیرب کیمپ پر چار گولے داغے جس کے نتیجےمیں کم سے کم چھ شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اس کیمپ میں زیادہ تر فلسطینی پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔
شام کے سرکاری ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق النیریب پناہ گزین کیمپ میں گولے گرنے سے چھ شہری مارے گئے۔ دوسرے چھ شہری ادلب یا حماۃ کے علاقوں میں فضائی حملوں میں مارے گئے۔
خیال رہے کہ شام میں مارچ 2011ء کے بعد سے جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ 70 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔