لاہور (جیوڈیسک) لاہور ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کی سالگرہ کے روز پاکستان کے دشمن کے ساتھ ہاتھ ملانا افسوس ناک ہے۔ دوسری جانب، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پاکستان آمد پر کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہناہے کہ دونوں ممالک میں اعتماد کا فقدان ہے، ایسے میں غیر روایتی ڈپلومیسی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مت بھولیں کہ اصل مسئلہ، کشمیر ہے، جس کو حل کئے بغیر خطے میں امن نہیں ہو سکتا۔
سینئر سفارتکار اکرم ذکی کا نریندر مودی کے دورہ پاکستان کے متعلق کہنا ہے کہ جب سے پاکستان نے دنیا کو بھارت کے بلوچستان میں مداخلت کے ثبوت دکھائے ہیں، تب سے بھارت مذاکرات کا ڈھونگ دنیا کو دکھا کر پاکستان سے اپنے ایجنڈے پر بات کرنا چاہتا ہے، وہ علاقائی بالا دستی قائم کرنے کیلئے صرف پاکستان کو استعمال کرنا چاہتا ہے، اسے سکیورٹی کونسل میں نشست کیلئے پاکستان کو رام کرنے اور پاکستان سے تجارتی تعلقات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کے اس دورے سے ان کے نواز شریف سے خاندانی تعلقات تو بہتر ہو سکتے ہیں مگر دونوں ملکوں کے تعلقات کی بہتری کا امکان کم ہے۔
ادھر لاہور میں وزیر اعظم نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے خلاف جماعت اسلامی کی طرف سے ریلی نکالی گئی۔ منصورہ سے کریم بلاک چوک تک نکلنے والی ریلی میں بھارتی وزیر اعظم کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔