3 نومبر کومشرف نے آئین شکنی نہیں بلکہ آئین کا تحفظ کیا ‘طاہر حسین

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پرویز مشرف نے نہ تو آئین شکنی کی ہے ‘ نہ اختیارات سے تجاوز یا ان کا ناجائز استعمال کیا ہے اور نہ ہی وہ غداری کے مرتکب ہوئے ہیںبلکہ 3نومبر کی ایمرجنسی لگاکر انہوں نے اپنا آئینی فریضہ ادا کرکے جمہوریت پسندی کا ثبوت دیا کیونکہ اگر وہ اس وقت کے جمہوری وزیراعظم کی ایڈوائس پر ایمر جنسی نافذنہیں کرتے تو یہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرنے سے انکار اور غیر جمہوری طرز عمل ہوتا مگر مشرف نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر ایمرجنسی نافذ کی اسلئے آئین شکنی کا مقدمہ پرویز مشرف کیخلاف نہیں بلکہ اس وقت کی پارلیمنٹ چلایا جانا چاہئے یہ بات آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری مسلم بھٹو ‘ سینئر رہنما شاہد قریشی ‘ سید وصی الدین اور ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید نے اپنے مشتر کہ بیان میں کہی۔طاہر حسین نے کہا کہ مشرف کیخلاف ایف آئی اے کی انکوائری میں یہ بات واضح ہوچکی ہے

مشرف نے آئین کی معطلی اور ایمرجنسی کا نفاذ وزیرا عظم کی ایڈوائس اور اس وقت کی پارلیمنٹ کی خواہش پر کیا اسلئے وہ کسی بھی طرح آئین شکنی اور غداری کے مرتکب نہیں ہوتے یہی وجہ ہے کہ مشرف کو غدار قرار دلاکر اپنے انتقام کی تسکین کیلئے ملک و قوم کو عالمی سطح پر بدنام اور فوج کا مورال و ساکھ برباد کرنے والے اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں کیونکہ جس دن یہ رپورٹ سامنے آگئی مشرف عدالتوں سے باعزت بری ہوجائیں گے اور سازشی عناصر عوام کے سامنے بے نقاب ہوکر منہہ چھپانے پر مجبورہوں گے۔