تیس نومبر تک انصاف نہ ملا تو حکومت کا چلنا ناممکن ہو جائیگا، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

ننکانہ صاحب (جیوڈیسک) ننکانہ صاحب میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے شاندار استقبال پر سب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میاں نواز شریف گو نواز گو کی بات کو غلط سمجھ بیٹھے ہیں، انھوں نے بیرون ملک دورے شروع کر دیئے، ان کے سر پر دھرنا سوار ہو گیا ہے۔ دورہ چین، جرمنی اور برطانیہ کے دوران دنیا کو بتایا کہ سارے مسائل دھرنے کی وجہ سے ہیں۔

اگر نواز شریف نے تیس نومبر تک ہمیں انصاف نہ دیا تو حکومت کا چلنا مشکل ہو جائے گا۔ میں نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جو تجاویز دیں ان میں سے حکومت پانچ تسلیم کر چکی تھی اب اسحاق ڈار کہہ رہے ہیں کہ ایجنسیوں سے تحقیقات کا مطالبہ غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔ ہمارے پاس اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ آرٹیکل 190 کے تحت تحقیقات کے لیے کسی بھی ادارے کی خدمات لی جا سکتی ہیں۔حکومت نے تسلیم کیا کہ کمیشن تحقیقات کیلئے ایجنسیوں کی مدد لے سکتا تھا۔ اگر تحقیقات کے دوران دھاندلی ثابت ہو گئی تو وزیراعظم کو ہر صورت مستعفی ہونا پڑے گا۔

اگر ملک مشکلات میں ہے تو حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ہے، ن لیگ نے چھٹی باری لے کر بھی غریب کو غریب تر کیا۔ انتخابات کے دوران ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مل کر دھاندلی کی۔ ہمیں پتہ ہے آر اوز کو کس نے کنٹرول کیا۔ دھاندلی کی تحقیقات ہوئیں تو ن لیگ اور پیپلز پارٹی پھنس جائیں گی۔

زرداری کہتے ہیں الیکشن آر اوز کا تھا لیکن نواز شریف کو مستعفی نہیں ہونا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ مبشر لقمان پر ظلم ہو رہا ہے، حکومت، آئی بی اور میر شکیل الرحمن مل کر مبشر لقمان کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ میرشکیل الرحمن فرعون نہ بنیں، جنگ اور جیو سے الگ ہو جائیں ، جنگ گروپ کے صحافی بہترین ہیں لیکن یہ کسی میڈیا کے مالک کا حق نہیں کہ لوگوں اور ملک کو بلیک میل کرے۔ میری لوگوں سے اپیل ہے کہ میرشکیل الرحمن کی جنگ گروپ سے وابستگی تک اس کا بائیکاٹ کریں۔ میں لاہور ہائیکورٹ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انھوں نے تحریک انصاف کے کارکن کی درخواست پر مریم نواز کو یوتھ لون کے لیے نااہل قرار دیا۔

عمران خان نے کہا کہ نئے پاکستان میں سب سے پہلے گیارہ کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر نکالیں گے۔ کمزور طبقے کے لیے پالیسی بنائیں گے۔ ملک میں خواتین اور اقلیتی برادری کو برابری کے حقوق دیں گے۔ طاقتور اور کمزور کو قانون کے سامنے برابر کریں گے۔ عدلیہ کو خودمختار اور آزاد بنائیں گے۔ نئے پاکستان میں کوٹ رادھا کشن جیسے واقعات نہیں ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ اگر ہم ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنائیں تو دنیا میں کسی ملک کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں۔ نئے پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کر کے دکھائوں گا تاکہ کسی کے سامنے بھیک نہ مانگی پڑے۔ پولیس میں سیاسی مداخلت کو صفر کر دونگا جس سے ملک میں امن آئے گا اور امن سے ہی سرمایہ کاری آئے گی۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں جن کو استعمال میں لا کر ملک کو ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔