نوشہرہ (جیوڈیسک) نوشہرہ میں بارودی مواد کو ناکارہ بنانے اور دھماکے کے تفتیشی عمل کے حوالے سے ملک بھر کے پہلے پولیس سکول آف ایکسپلوسیو ہینڈلنگ کا افتتاح کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے نوشہرہ پولیس لائن میں پولیس سکول آف ایکسپلوسیو ہینڈلنگ کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر تقریب منعقد ہوئی جس میں آئی جی خیبر پختونخوا ناصر درانی ، اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ پولیس سکول آف ایکسپلوسیو ہینڈلنگ میں نہ صرف بارودی مواد ، مختلف اقسام کے بم ، بارودی سرنگیں ناکارہ بنانے کی تربیت دی جائے گی بلکہ اہلکاروں کو دھماکے کی جگہ پر تفتیشن کے طریقہ کار کے حوالے سے بھی ٹریننگ دی جائے گی۔
یہ سکول پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور دنیا بھر میں چوتھا سکول ہے۔ یہاں افسران کے استعداد کار میں اضافے کیلئے انہیں مختلف کورسز بھی کرائے جائیں گے ۔ سکول کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس کو ہر قسم کی تربیت اور سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ پولیس میں تطہیر کا عمل بھی شروع ہے۔
خیبر پختونخوا پولیس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب کسی کو کرپشن کی اجازت نہیں دی جائے گی کوئی بھی سرکاری ملازم کاروبار نہیں کر سکے گا۔ اس حوالے سے قانون سازی کی جا رہی ہے۔ لوگ سائیکل پر آتے ہیں اور گاڑیوں میں واپس جاتے ہیں لیکن عام آدمی رل رہا ہے ، اگرہم عوام کو سہولیات نہ دے سکے تو اس کرسی پربھی نہیں رہیں گے۔