اسلام آباد (جیوڈیسک) انتخابی دھاندلی انکوائری کمیشن میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ میں سب سے زیادہ پینتالیس فیصد فارم پندرہ غائب ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں تینتالیس فیصد فارم پندرہ موجود نہیں، تحریک انصاف کے چوالیس فیصد اراکین قومی اسمبلی کے حلقہ انتخاب میں فارم پندرہ موجود نہیں۔
انتخابی دھاندلی انکوائری کمیشن میں انتخابی تھیلوں سے فارم 15 سے متعلق 85 فیصد حلقوں کی رپورٹ پیش کی گئی۔ فارم 15 کی غیر موجودگی کے معاملے میں سندھ باقی تمام صوبوں پر بازی لے گیا ہے جہاں انتخابی تھیلوں سے فارم 15 کے گم ہونے کی شرح 45 فیصد رہی۔
سندھ کے بعد سب سے زیادہ فارم 15 خیبر پختونخوا میں غائب ہوئے۔ خیبر پختونخوا میں 43 فیصد انتخابی تھیلوں سے فارم 15 برآمد نہیں ہوئے۔ بلوچستان میں فارم 15 غائب ہونے کی شرح 40 فیصد رہی۔
پنجاب میں 71 فیصد انتخابی تھیلوں میں فارم 15 موجود ہیں جبکہ 29 فیصد فارم 15 غائب ہیں۔ 85 فیصد حلقوں کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر قومی اسمبلی کے 33 فیصد فارم 15 موجود نہیں۔ تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے حلقوں میں 44 فیصد فارم 15 نہیں ملے۔
پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی کے حلقوں میں 40 فیصد فارم 15 غائب ہیں ۔ مسلم لیگ ن کے کامیاب امیدواروں کے حلقوں میں فارم 15 گم ہونے کی شرح 28 فیصد رہی۔