اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے 2007 میں جاری کئے گئے این آر او سے متعلق درخواست پر سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری کو نوٹس جاری کئے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے 2007 میں سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے جاری کردہ این آر او سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار سید فیروز شاہ گیلانی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ این آر او کی وجہ سے ملک کا اربوں کا نقصان ہوا، اس قانون کو بنانے والوں سے نقصان کی رقم وصول کی جائے۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ عدالت این آر اوقانون کالعدم قرار دے چکی ہے، آپ کا مقدمہ دائرکرنے کا بنیادی حق کیا ہے، آپ نے اپنی درخواست میں فریق کس کو بنایا ہے، درخواست گزار نے جواب میں کہا کہ عدالت این آر اوقانون کالعدم قرار دے چکی ہے۔ عدالت نے پرویز مشرف، آصف زرداری، ملک قیوم اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 2007 میں بے نظیر بھٹو سے کئے گئے ایک معاہدے کے تحت قومی مصالحتی آرڈیننس (این آر او) جاری کیا تھا جس کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو، آصف زرداری اور رحمان ملک سمیت 8 ہزار سے زائد افراد کے خلاف مقدمات ختم کئے گئے تھے۔