ایٹمی معاہدے کا کل آخری روز‘ ایران اور عالمی طاقتیں کوئی فیصلہ نہ کر سکیں

Iran Nuclear Program

Iran Nuclear Program

ویانا (جیوڈیسک) ایرانی ایٹمی معاہدے کی ڈیڈلائن میں صرف ایک دن رہ گیا ہے لیکن ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ جیسے جیسے ایٹمی معاہدے کی حتمی تاریخ قریب آ رہی ہے۔

مذاکرات میں بھی تیزی پیدا ہو گئی ہے۔ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی۔یہ ملاقات دو گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔ دونوں رہنمائوں نے مذاکرات میں پیدا شدہ تعطل کو دور کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کے مطابق جان کیری نے ویانا میں اپنا قیام بڑھاتے ہوئے دورہ پیرس منسوخ کر دیا ہے۔ملاقات کے بعد جواد ظریف نے بھی ویانا میں ہی ٹھہرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بات چیت میں کوئی خاص پیشرفت تو ہوئی نہیں کہ تہران جاکر جس پر مشاورت کی جا سکے۔

برطانوی وزیر خارجہ نے بھی ویانا روانگی سے قبل کہا تھا کہ بات چیت میں نمایاں خلیج نظر آ رہی ہے جبکہ روس نے کہا کہ تمام فریق معاہدے پر تو تیار نظر آرہے ہیں تاہم سیاسی عزم کا فقدان نظر آ رہا ہے۔ ایٹمی معاہدہ کا آخری دن پیر ہے۔