تہران (جیوڈیسک) ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جوہری پروگرام سے متعلق ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے پر 20 جنوری سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
امریکی صدرباراک اوباما ک اکہنا ہے کہ معاہدے کے دوران ایران پر کوئی نئی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے غیرملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ معاہدے کے مطابق ایران اگلے چھ ماہ کے لیے یورینیم افزودگی کے کچھ حصوں پر کام روک دے گاجس کے بدلے کچھ عالمی پابندیوں میں نرمی کر دی جائے گی۔
امریکی صدرباراک اوباما نے معاہدے پر جلد عمل درآمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ طویل مدتی معاہدے کے لیے ابھی مزید کام ہونا باقی ہے، اس دوران وہ ایران کے خلاف کسی بھی نئی پابندی کی مخالفت کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے معاہدے کے مطابق کام کیا تو اس پر عائد پابندیاں نرم کر دی جائیں گی، دوسری صورت میں ایران کو مزید سخت پابندیاں بھگتنا ہوں گی۔