ویانا (جیوڈیسک) عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق آئی اے ای اے کے سالانہ جنرل اجلاس میں عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ اس قرارداد کو 45 کے مقابلے میں 58 ووٹوں سے شکست ہوئی جب کہ اس رائے شماری میں 27 ممالک نے حصہ نہیں لیا۔
اس قرارداد کو شام سمیت 18 عرب ممالک کی جانب سے پیش کیا گیا تھا ، جس میں اسرائیل کی جوہری صلاحیت کو موضوع بناتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ جوہری عدم پھیلاو کے عالمی معاہدے این پی ٹی میں شمولیت اختیار کرے اور اپنی جوہری تنصیبات کو بین الاقوامی معائنے کے لیے کھولے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے بارے میں عمومی تصور یہی ہے کہ اس کے پاس جوہری ہتھیار موجود ہیں ، تاہم ان دعووں کی یہ یہودی ریاست نہ تردید کرتی ہے اور نہ ہی تصدیق۔ جب کہ تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس جوہری ہتھیار موجودہیں ، اور اس کے کئی مرتبہ ثبوت بھی مل چکے ہیں۔