نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں 6 جوہریری ایکٹرز کی تعمیر کیلئے واشنگٹن ہائوس الیکٹرک کمپنی سے معاہدے کا نئی دہلی نے اعلان کر دیا، اس کی مالیت 150 ارب ڈالر ہوگی، ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا نیو کلیئر پاور پروگرام کے تحت پہلا پلانٹ وزیراعظم مودی کی ریاست میں بنے گا۔
اس میں تقریباً 60 ری ایکٹرز کام کریں گے اور یہ چین کے بعد دنیا کی دوسری جوہری توانائی کی مارکیٹ بن جائے گا، ماحولیاتی تبدیلی کے خطرناک اثرات، گرین ہائوس گیسوں میں کمی کیلئے بھارت فوسل ایندھن ترک کر کے جوہری توانائی سے 2032ء تک 6300 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے، امریکہ سے 2008 میں بھارت نے ایسی ایک ڈیل کی تھی میٹھی وردائی میں پلانٹ کی تعمیر کیلئے واشنگٹن ہائوس اور بھارتی کمپنی این پی سی ایل میں مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں ۔ رواں ماہ وزیر توانائی جتندرا سنگھ نے بھی پارلیمنٹ میں کہا تھا ایسے منصوبوں کیلئے فرانس اور امریکی کمپنیوں سے مذاکرات جاری ہیں۔ معاہدے میں آخری ریموٹ انٹرنیشنل اٹامک انرجی کنونشن آف سپلیمنٹری کمپنی سیشن فار نیو کلیئر ریمسیج سی ایس سی کی منظوری ہے جو چند ہفتوں میں مل جائے گی۔ ترجمان واشنگٹن ہائو س نے کہا امید ہے بھارت ری ایکٹر کے حوالے سے تحفظات دور کرے گا۔
جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے امریکہ سے 100 جدید ترین جاسوس طیاروں (ڈرونز) خریدنے کیلئے بات چیت شرو ع کردی ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں ڈرون طیاروں کے حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان اس سلسلے میں جاری بات چیت سے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ بھارت امریکہ سے 100جدید ترین ڈرونز اوینجر کے حصول کا خواہاں ہے جو بالخصوص چین سے ملحقہ سرحد پر نگرانی کیلئے حاصل کیے جا ئیں گے اور ان ڈرونز کی خریداری پر دو بلین ڈالرز خرچ ہوںگے جبکہ اس کے علاوہ بھارت نے امریکہ سے قدیم ایکس پی کیٹگری کے ڈرون بھی مانگے ہیں جو جاسوسی کے مقصد کیلئے استعمال ہوتے ہیں اور بھارت انہیں داخلی سلامتی کے معاملات اور دہشت گرد حملوں کی روک تھام کیلئے خریدنا چاہتا ہے۔
ادھر بھارت روس سے پانچ ایس 400 میزائل سسٹم بھی خرید رہا ہے جسے وہ پاکستان اور چین سے ملحقہ سرحدوں پر نصب کرے گا۔ یاد رہے کہ بھارت فرانس سے بھی جنگی طیاروں کا سودا کرنا چاہتا ہے۔ دریں اثنابھارتی وزیراعظم نریندر مودی روس کے دوروزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے ، بھارتی وزیراعظم روسی صدرولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔
دورے میں دونوں رہنما دفاع، جوہری اور خلائی شعبوں میں تعاون پر بات چیت کریں گے جبکہ متعدد معادہدوں پر دستخط ہونگے۔ بھارت کے خارجہ امور کے سیکرٹری ایس جے شنکر نے بتایا آج دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں کئی معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ روسی صدر نے بھارتی وزیراعظم کے اعزاز میں نجی عشائیہ بھی دیا۔