اگر آپ اپنے بچوں کو افسردگی سے دور رکھتے ہوئے ان کا دماغ تروتازہ رکھنا چاہتے ہیں اور اس بات کے بھی خواہش مند ہیں کہ بڑھاپے میں وہ دماغی امراض سے محفوظ رہیں تو انہیں باقاعدگی سے اخروٹ کھانے کا عادی بنائیں۔
فرانس کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ کے مطابق نوعمری کے زمانے میں جب بچے لڑکپن سے بلوغت کی طرف جارہے ہوتے ہیں تو اُن کا دماغ بھی بہت سی تبدیلیوں سے گزررہا ہوتا ہے اسی لیے انہیں اس عمر سے اخروٹ کھانے کی عادت ڈالنی چاہیے کیوں کہ اخروٹ اومیگا تھری پروٹین سے مالامال ہوتے ہیں جو دماغ کے افعال کو درست رکھتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اخروٹ میں وہ تمام ضروری اجزا ہوتے ہیں جو عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ یادداشت کو کمزور ہونے سے محفوظ رکھتے ہیں، اومیگا تھری فیٹی ایسڈ انسانی جسم و دماغ کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے جو اخروٹ کے علاوہ پالک، روغنی مچھلی، السی کے بیجوں اور سویا بین میں بھی وافر پایا جاتا ہے۔