نیکٹا کو کرپشن کا گڑھ بنانیوالے 3 رکنی گینگ پر چارج شیٹ، 15 اپریل تک جواب طلب

Nykta

Nykta

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نیشنل کائونٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کوکرپشن کا گڑھ بنانے والے سرکاری افسران کے 3 رکنی گینگ کو چارج شیٹ کرتے ہوئے 15 اپریل تک جواب طلب کیا ہے۔ انویسٹی گیشن سیل کو بتایا ہے کہ ان افسران کووزرات داخلہ کے گریڈ 21 کے افسر اطہرحسین سیال کی محکمانہ انکوائری رپورٹ کے نتیجے میں چارج شیٹ کیا گیا ہے۔

انکوائری رپورٹ میںنیشنل کوآرڈینٹر نیکٹاسید حیدر علی ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن خضر حیات ناگرا اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذیشان انجم پر مشتمل اس 3 رکنی گینگ کے کرپشن میںملوث ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ چارج شیٹ میں 4 الزامات لگائے گئے جن میںمس کنڈکٹ، کرپشن، ذاتی فائدے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال اوردیگر نیکٹا حکام کوبلیک میل اورہراساں کرناشامل ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ چارج شیٹ گزشتہ ہفتے جاری کی گئی اورملزمان سے 15 یوم میں جواب جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔

محکمانہ انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پروزارت داخلہ نے گزشتہ جنوری میں تینوں افسروں کو کام سے روک دیا تھا۔ بعدازاں سید حیدر علی کواو ایس ڈی بنا دیا گیا۔ خضرحیات ناگرا کو جوانکوائری رپورٹ کے مطابق یہ گینگ بنانے کے محرک تھے، ان کے محکمے انٹیلی جنس بیورومیں بھیج دیا گیا۔ ذیشان انجم کوان کے محکمے ای اوبی آئی میںبھیج دیاگیا تھا۔ ای اوبی آئی نے ذیشان انجم کو سیاسی بھرتی قراردیتے ہوئے برطرف کر دیا ہے۔

چارج شیٹ کے بعدوہ کوئی بھی سرکاری نوکری کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔ حیدر علی اور خضرحیات ناگر ابھی اگرالزامات کو کلیئرنہ کر سکے تو ان دونوں کو بھی سرکاری نوکریوںسے ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں۔ چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس گینگ نے جولائی 2013 میں پچھلی تاریخوں پر دستاویزات پر دستخط نہ کرنے پر گریڈ 20 کے افسرخوشدل خان کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ایک خاتون افسر کوبلیک میل کرنے کے لیے اس کے فون ٹیپ کیے۔