افغانستان (جیوڈیسک)دوہزار چودہ کے بعد افغانستان میں نیٹو افواج کی تعداد کا فیصلہ کرنے کے لئے برسلز میں نیٹو وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا تاہم فریقین کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے۔
نیٹو ممالک دو ہزار چودہ کے بعد افغانستان میں آٹھ سے دس ہزار کے قریب مشترکہ فوج کی تعیناتی پر غور کر رہے ہیں تاہم معاملہ اس بات پر اٹک گیا ہے کہ کس ملک کے کتنے فوجی افغانستان میں موجود رہیں گے ۔ امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ اس کے کتنے فوجی افغانستان میں تعینات رہیں گے یہی صورتحال دیگر ممالک کی بھی ہے ۔ افغانستان میں نیٹو کے زیرِ قیادت فوجیوں کی تعداد صرف ایک لاکھ رہ گئی ہے جن میں سے زیادہ تعداد امریکی فوجیوں کی ہے ۔
امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے برسلز میں نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ نیٹو ممالک کے اکثر وزرائے دفاع نے انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے فوجی امریکہ کی کمان میں بننے والی فوج میں شامل ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی مختلف نظریات رکھتے ہوئے افغان جنگ کے دوران اکٹھے رہے۔