اوباما بالٹک خطے میں مزید تعاون کریں گے ، امریکی صحافی کا قتل وحشیانہ قرار دیا

Obama

Obama

تالین (جیوڈیسک) صدر اوباما نے کہا کہ صحافی سٹیون سوٹلوف کو ہلاک کرنے والے جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ اس میں ناکام ہو گئے کیونکہ امریکا اور دنیا کو بربریت سے مرعوب نہیں کیا جا سکے گا۔

ایسٹونیا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ ان دہشت گردوں کے وحشیانہ اقدام نے صرف ہمیں ملک کے طور پر متحد اور ان دہشت گردوں کے خلاف ہماری لڑائی کے عزم کو مضبوط کیا ہے۔

اور جو امریکیوں کو نقصان پہنچانے کی غلطی کرتے ہیں وہ سیکھ جائیں گے کہ ہم یہ بھولیں گے نہیں اور ہماری رسائی بہت دور تک ہے اور انصاف ہو گا۔ بالٹک خطے کے بارے میں اوباما کا کہنا تھا کہ نیٹو کے تمام رکن ممالک کو بھی دفاعی اخراجات میں اپنا جائز حصہ ڈالنا چاہیے تاکہ اتحاد کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے بالٹک کے لیے مزید طیارے بھیجنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ میزبان صدر ٹوماس ہینڈرک الویس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں صدر اوباما نے اس خطے میں پہلے سے موجود امریکی عسکری وسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو کے چارٹر کے تحت اتحاد کا مشترکہ دفاع امریکا کی ذمہ داری ہے۔

صدر کے مطابق بالٹک مذاکرات کا مقصد تین سابق روسی ریاستوں پر یہ ظاہر کرنا ہے کہ ہم معاہدے میں اپنی ذمہ داریوں کے تناظر میں جو کہتے ہیں اس کا پاس کرتے ہیں۔ صدر اوباما آج نیٹو کے 27 رکن ممالک کے سربراہان کے ہمراہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

اس کانفرنس میں کئی ماہ سے روسی سرحد کے قریب روس نواز علیحدگی پسندوں سے نبرد آزما یوکرائن کے لیے مغرب کی واضح حمایت کا اظہار ہو گی۔ ویلز میں ہونے والی کانفرنس کی توجہ کا مرکز مشرقی یورپ میں نیٹو فورسز کی سرعت کے ساتھ تعیناتی کی استعداد بارے تجاویز ہوگا۔ یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشنکو بھی اس میں شرکت کریں گے۔