اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی صدر اوباما کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ اوبامہ پاکستان کے مسائل میں اضافہ نا کریں، پاکستان کی حفاظتی حکمت عملی بن چکی، اب دہشتگردی جاری نہیں رہنے دیںگے۔
سینٹ میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکی صدر کی باتیں پرانی سوچ کی عکاس تھیں،اوبامہ کی تقریر کے برعکس حقائق بہتر ہوئے ہیں،دنیا میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، پاکستان میں کم ہورہی ہے، جن ممالک میں امریکا اور اتحادی گئے وہاں عدم استحکام امریکا اور اتحادیوں کی پالیسی سے آیا۔
امریکی صدر کے بیان پر مشاہد حسین سید کی تحریک التوا پر اظہار خیال کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ ہم اوبامہ کے بیان کو بطور چیلنج لیں گے، قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی جاری نہیں رہنے دیں گے، اندرونی سیکیورٹی، بیرونی خطرات، معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے حوالے سے اہم پیشرفت ہورہی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردی سے متاثرہ 90 فیصد علاقہ کلیئر کروالیا، بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے دوسرے ممالک میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کاربند ہیں، امید کرتے ہیں کہ اوبامہ کو کہہ سکیں کہ آپ کی پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔
سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے غیر ملکی طاقتوں کو مداخلت کا موقع دیا،سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ اوبامہ کا شکریہ ادا کریں کہ اس نے ویک اپ کال دی، کیا ہمارے ملک میں اتنا استحکام ہے کہ اس پر فخر کر سکیں؟ کیا غیر ملکی فنڈنگ کے مدارس اور جہادی تنظیمیں بند ہو گئیں؟۔
سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اوبامہ کی بات کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے وارننگ ہے،کیا ہم خفیہ طور پر آج بھی نان اسٹیٹ ایکٹرز کی حمایت نہیں کر رہے؟ جب تک یہ پالیسی رہے گی حالات تبدیل نہیں ہوں گے، مولانا مسعود اظہر پر پابندی ہے اور وہ مظفر آباد میں خطاب بھی کر رہا ہے۔