واشنگٹن (جیوڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ان دنوں امریکا میں موجود ہیں جہاں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے جب کہ نیوکلئیر سپلائر گروپ میں بھارت کو شامل کئے جانے پر کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہ ہوسکی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ملاقات ہوئی جس کے دوران معیشت اور تجارت سمیت سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ امریکا اور بھارت کے دفاعی تعلقات استحکام کی ضمانت ہوسکتے ہیں جب کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان دہشت گردوں کی معلومات اور ملٹری لاجسٹک کے تبادلے کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت کو نیوکلئیر سپلائر گروپ میں شامل کرنے پر زور دیا جس پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نیوکلئیر سپلائر ممالک کو اعتراف کرنا چاہیئے کہ بھارت ان ممالک میں شامل ہے جو حساس نوعیت کے نیوکلئیر مٹیریل کی تجارت کرنے کا اہل ہے جب کہ بھارت کو نیوکلئیر سپلائر گروپ کا حصہ بنانے کے لئے مزید بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا گزشتہ 2 سال میں یہ چوتھا دورہ امریکا ہے جب کہ وہ آج کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے اور کانگریس سے خطاب کرنے والے وہ پانچویں بھارتی وزیراعظم ہوں گے۔