اوباما نے پاکستان میں ڈرون حملوں کیلئے سی آئی اے کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، امریکی اخبار

Drone

Drone

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ صدر براک اوباما نے پاکستان میں ڈرون حملے کرنے کے لئے سی آئی اے کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جب کہ کسی بھی ملک میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سخت قوانین موجود ہیں۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل میں شائع رپورٹ کے مطابق صدر براک اوباما نے پاکستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سی آئی اے کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جس کے بعد ڈرون آپریٹر معمولی شبے کی صورت میں بھی کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کا اختیار رکھتا ہے اوراسے استعمال کرتے ہوئے رواں سال 15 جنوری کو پاک افغان بارڈر کے قریب ڈرون حملہ کیا گیا۔

جس میں مغوی امریکی ڈاکٹر اور اطالوی شہری ہلاک ہوئے۔ ملٹری انٹیلی جنس کے ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں کے لئے سی آئی اے کے قوانین کسی بھی ملک کے مقابلے میں نرم ہیں۔

اخبار نے سابق امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صدر براک اوباما نے 2013 میں خصوصی ہدایات جاری کیں جس پر عمل کرتے ہوئے مشکوک افراد کو نشانہ بنایا گیا جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے ہدایت نامے میں بعض تبدیلیاں بھی کی گئیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر کا اپنے شہری کی ہلاکت کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ رواں سال پاک افغان بارڈر کے قریب ڈرون حملے کے لئے مکمل تصدیق کے بعد کارروائی کا حکم دیا گیا تھا تاہم کارروائی ان تمام اصولوں کے مطابق کی گئی جو ڈرون حملوں کے لئے ترتیب دیئے گئے ہیں۔