ریاض (جیوڈیسک) امریکی صدراوباما سعودی عرب کے دورے پرپہنچ گئے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق وہ امریکااور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں تناؤ کم کرنے کے لیے سعودی عرب پہنچے ہیں۔
جہاں انھوں نے سعودی فرماںروا شاہ عبداللہ اوردیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق شام اورایران کے بارے میں امریکی پالیسیوں پر سعودی عرب نے مبینہ طورپر اعتراض کیاہے۔
مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی پراختلافات کے نتیجے میں واشنگٹن اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات گذشتہ چندماہ میں بہت تیزی سے خراب ہو چکے ہیں۔ بی بی سی کے واشنگٹن میں نمائندے کے مطابق بات اتنی بگڑ چکی ہے کہ شاید صدر اوباما کے سعودی عرب کے دورے سے بھی دونوں ملکوں کے درمیان خلیج کم نہ ہوپائے۔
صدراوباما اپنے رویے سے واضح کررہے ہیں کہ خطے میں امریکا کے مقاصدسعودی عرب سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ سعودی عرب کی بدلتی ہوئی پالیسیاں خطے میں امریکا کے مقاصدپر برے اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔
اس لیے امکان یہی ہے کہ مسٹراوباما اپنے دورے میں تعلقات میں اتنی بہتری لانے کی کوشش ضرور کریں گے کہ دونوں ملکوں کے درمیان درجہ حرارت کچھ کم ہوجائے اور سعودی امریکا کے قریب ہی رہیں۔