اوباما نے شامی باغیوں کی مدد کے لیے کانگریس سے 50 کروڑ ڈالر مانگ لئے

Syria War

Syria War

واشنگٹن (جیوڈیسک) وائٹ ہاوس نے کہا کہ یہ امداد شام میں سویلین اور مسلح شامی باغیوں کی مدد کرنے کی اوباما انتظامیہ کی پالیسی کے سلسلے کی کڑی ہے،اور اس رقم کی مدد سے شامی عوام بشار الاسد کی فوجوں کے خلاف اپنا دفاع کر سکیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس امداد سے دولت اسلامی عراق و شام، داعش جیسی اسلامی شدت پسند تنظیموں کا بھی مقابلہ ہو سکے گا۔

ہمسایہ ملک عراق میں داعش کی پیش قدمی کی وجہ سے کانگریس کے کچھ اراکین نے صدر اوباما پر زور دیا ہے کہ وہ شام کی صورتحال کے حوالے سے اقدام کریں۔ گذشتہ ماہ ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی میں تقریر کرتے ہوئے صدر اوباما نے شامی باغیوں کی مدد کرنے کی طرف اشارہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے شام کی طرح عراق میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے پیشِ نظر امریکی صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ امریکا ضرورت پڑنے پر عراق میں شدت پسندوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن اور مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہے۔ لیکن انھوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ امریکی زمینی فوج عراق میں لڑائی میں شرکت کے لیے نہیں جائے گی۔