اوباما نے شامی جنگ میں مداخلت بڑی تاخیر سے کی : ہیلری کلنٹن

Hillary Clinton

Hillary Clinton

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی میڈیا کے مطابق سال 2016 میں ممکنہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکا میں رپبلکن پارٹی کے بہت سے سیاستدانوں کی طرف سے ڈیموکریٹک اوباما پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی جاتی ہے۔

کہ انہوں نے شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے والے شہریوں کی مدد کے لیے جو کچھ کیا ، وہ ناکافی اور تاخیر سے کیا گیا۔ آج شام کی خانہ جنگی کو تین سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے۔

صدر بشار الاسد ابھی تک اقتدار میں ہیں اور شامی اپوزیشن میں شامل اسلام پسند جنگجو مسلسل طاقتور ہوتے جا رہے ہیں۔ شام میں اسد کے خلاف مظاہروں کی ابتدا کرنے والوں میں اسلام پسند بھی تھے اور سیکولر عناصر بھی۔ تب اس احتجاج کے مرکزی دھارے میں ہر طرح کی سوچ کے حامل افراد موجود تھے۔

شروع ہی میں ایسے عناصر کی مدد کر کے جنگ لڑنے کی اہل ایک قابل اعتماد فورس کے قیام میں ناکامی ایسی غلطی تھی ، جو بہت بڑے خلا کی وجہ بنی۔ اس خلا کو اب جہادی عناصر پر کر چکے ہیں۔ ہیلری کلنٹن باراک اوباما کے پہلے دور صدارت میں وزیر خارجہ تھیں ، جو 2013 کے اوائل میں اس عہدے سے دستبردار ہو گئی تھیں۔