واشنگٹن (جیوڈیسک) سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے انکشاف کیا ہے کہ 2009 کے دوران کوپن ہیگن میں صدر اوباما ایک خفیہ اجلاس میں بلا اجازت گھس گئے تھے اپنی کتاب ’’ہارڈ چوائسز‘‘ میں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ خفیہ اجلاس چین کے سابق وزیر اعظم وین جیا بائو کی زیر صدارت ہورہا تھا اور اس کا مقصد یہ تھا کہ امریکا کو لاعلم رکھ کر چین دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں والے ممالک کیساتھ مشترکہ حکمت عملی وضع کرلے۔
ہلیری نے لکھا ہے کہ ہمارے سیکرٹ ایجنٹس نے اس اجلاس کے بارے میں مطلع کر دیا لیکن سوال یہ تھا کہ وہاں جائیں کیسے کیونکہ صدر اوباما یا مجھے مدعو ہی نہیں کیا گیا تھا، اوباما نے فیصلہ کیا کہ قومی مفاد کی خاطر ہمیں پروٹوکول اور آداب کو بالائے طاق رکھنا ہو گا، وہ انتہائی تیزی کے ساتھ اس ہال کی طرف بڑھتے گئے جہاں یہ اجلاس ہو رہا تھا، اس کے چاروں طرف چینی محافظ موجود تھے لیکن ظاہر ہے وہ امریکی صدر کو زبردستی نہیں روک سکتے تھے۔
اوباما اندر داخل ہوئے تو چینی وزیر اعظم اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے انتہائی رازداری سے کوئی بات کر رہے تھے، اوباما نے تیزی سے دروازہ کھولا اور بلند آواز میں ’’ کیا حال ہیں جناب وزیر اعظم‘‘ کہتے ہوئے اندر داخل ہو گئے، ہلیری نے لکھا کہ اس طرح اوباما نے دیگر ممالک کو امریکا سے دور کرنے کی چینی کوشش ناکام بنا دی۔