اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف تمام اعتراضات مسترد ہو گئے ، پانچوں حلقوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔ ٹیکس چوری، اثاثے اور مبینہ بیٹی چھپانے کے الزامات مسترد ہوگئے، کپتان نے ایپلٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہو کر کاغذات نامزدگی کا خالی کالم بھر دیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بطور رکن پارلیمنٹ عوام کو آئینی حقوق کیلئے جدوجد کرنے کا شعور دیا۔ شوکت خانم ہسپتال، نمل یونیورسٹی کا قیام اور عوام کو شعور دینا ان کی خدمت سے کم نہیں تھا ، ایپلٹ ٹریبونل کی طلبی پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان عقبی دروازے سے اسلام آباد ہائیکورٹ آئے اور جسٹس محسن اختر کیانی کے سامنے پیش ہوئے۔
عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں بطور رکن پارلیمنٹ خدمات سے متعلق کالم این خود بھرا۔ صحافیوں کے سوال پر عمران خان نے بتایا کہ انہوں نے فارم میں لکھا کہ شوکت خانم ہسپتال بنایا، نمل یونیورسٹی کھڑی کی، عوام کو آئینی حقوق کی جدوجہد کا شعور دیا، دوسری جانب ٹیکس اعتراضات سے متعلق سماعت کے دوران درخواست گزار ہارون ارشد شیخ نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں غلط ٹیکس اعداد و شمار دئیے۔
زرعی انکم ٹیکس ادائیگی کا چالان منسلک ہے نہ کوئی گاڑی ظاہر کی گئی، عمران خان نے جو اثاثے 2013 میں ظاہر کیے وہ بھی اب نہیں، چئیرمین تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ تمام اثاثے ظاہر ہیں، ایف بی آر سمیت تمام محکموں کی کلئیرنس کاغذات نامزدگی کیساتھ منسلک کی ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کردی۔