سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی میں گائے کے ذبح کرنے پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے پر بے جے اراکین نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے مسلم رکن کو تشدد کا نشانہ بناڈٓالا۔
مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں اجلاس کے دوران ایک بار پھر گائے کے ذبح کرنے پر پابندی کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اراکین کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
ایوان میں گائے کے گوشت پر پابندی کے خلاف بل پر بحث جاری تھی کہ بی جے پی اراکین کی جانب سےمقبوضہ کشمیر اسمبلی کے مسلمان این ایل اے انجینئیر رشید کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ایوان مچھلی منڈی بن گیا اور اراکین آپس میں گھتم گھتا ہو گئے۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے مسلم ممبران نے ایوان میں بیف پارٹی بھی بنائی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ ایک کیس میں یک طرفہ فیصلہ سناتے ہوئے گائے کو ذبح کرنے اور اس کا گوشت فروخت کرنے پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد سے پوری مقبوضہ وادی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ چند روز قبل ہی بھارتی سپریم کورٹ نے گائے کے گوشت کی خرویدوفروخت سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد کو 2 ماہ کے لئے معطل کردیا تھا۔