سری نگر (جیوڈیسک) کشمیری رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ممتاز نوجوان رہنما شہید برہان مظفر وانی کی شہادت کی دوسری برسی پر 8 جولائی اتوار کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔
بھارتی فوجیوں نے برہان مظفر وانی کو 8 جولائی 2016 کو محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران اپنے 2 ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔ مشترکہ قیادت نے کشمیرکے بارے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر سیاسی یا اقتصادی مراعات کا نہیں حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔ وانی کی شہادت کی دوسری برسی پر اسلام آباد میں بھی اسٹیٹ لائف بلڈنگ سے ڈی چوک بلیو ایریا میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔
دہلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند آزادی پسند کشمیری رہنما شاہد الاسلام کی 2 کم عمر بیٹیوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک خط کے ذریعے اپنے والد اور دیگر کشمیری نظر بندوں کی حالت زارکی طرف ان کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے، مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے تعلیم کے حصول اور رشتے داروں سے ملاقات کی غرض سے کشمیری نوجوانوں کیلیے پاکستان آنا مزید مشکل بنا دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 18سے 30 برس کی عمر کے نوجوانوں کو اس بات کا پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کا ویزا لگنے کے بعد سفر شروع کرنے سے پہلے متعلقہ ضلع کے ایس ایس پی سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ لیں۔