مقبوضہ کشمیر میں نصف صدی کا بدترین سیلاب آیا ہے

Floods

Floods

سری نگر (جیوڈیسک) عالمی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج متاثرین تک پہنچنے کے لیے ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کا استعمال کر رہی ہے۔ وادی کشمیر کے دور دراز علاقے کیشتور سے سیلابوں کی وجہ سے رابطہ کٹ گیا ہے۔

طیارے کے ذریعے خوراک کی بوریاں اور کریٹ، پیاز، آلو، ٹماٹر اور بینگن جیسی سبزیاں لے جائی جا رہی ہیں۔ بہت سے علاقوں میں پانی کم ہو رہا ہے اور دریاوں کے کناروں سے اب پانی باہر نہیں نکل رہا ، لیکن سیلاب کی تباہ کاریوں کے نشانات جگہ جگہ بکھرے ہوئے ہیں۔

مثال کے طور پر دریاوں کے ٹوٹے ہوئے کنارے ، تباہ شدہ پل ، شکستہ سڑکیں اور درہم برہم مواصلاتی نظام۔ پانی کم ہوگیا ہے لیکن کشمیر کے بہت سے علاقوں تک اب بھی رسائی نہیں ہو سکتی۔

کیشتور میں بھی بہت زیادہ مسائل ہیں۔ مواصلات کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے علاقے میں موجود عملے سے وائرلیس فون پر بھی رابطہ بہت مشکل ہوتا ہے۔ بحالی ایک لمبے عرصے کا عمل ہے جس پر شاید مہینے یا سال لگ سکتے ہیں۔