مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بحث کا فیصلہ بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے: بی جے پی

BJP

BJP

لندن (جیوڈیسک) برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خصوصی بحث کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی جبکہ بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے برطانوی پارلیمنٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت کے داخلی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق ہائوس آف کامنز (دارالعوام) کے رکن ڈیوڈ وارڈ نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر خصوصی بحث کرنے کی رضامندی ظاہر کی ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس خصوصی بحث کے بعد بھارتی حکومت کو باضابطہ طور پر میمورینڈم پیش کیا جائے گا جس میں کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے، کالے قوانین کو ہٹانے، فوج کی تعداد کو کم کرنے لوگوں کے حقوق بحال کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر کے لوگ کئی برسوں سے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنتا پارٹی کے ریاستی صدر اور ممبر پارلیمنٹ جوگل کیشور شرما نے اپنے ردعمل میں برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بحث کے اقدام کی مذمت کی اور اسے بھارت کے داخلی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت قرار دیا۔