سرینگر (جیوڈیسک) حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، محمد یاسین ملک اور شبیر احمد شاہ نے کشمیری شہداء محمد مقبول بٹ اور افضل گورو کو جدوجہد آزادی کے روشن چراغ قرار دیتے ہوئے 9 اور 11 فروری کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔11 فروری کو لبریشن فرنٹ کے اہتمام سے سرینگر میں اقوام متحدہ کے مبصر آفس تک احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔
حریت کانفرنس جموں و کشمیرنے کہا کہ 6 فروری سے 11فروری تک خصوصی پروگرام و دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا جائے گا۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی نے محمد مقبول بٹ شہید کی 31ویں اور محمد افضل گورو کی دوسری برسی کے موقعہ پر 9اور11فروری کو وادی بھر میں مکمل ہڑتال کی کا ل دیتے ہوئے عوام سے دونوں شہداء کے حق میں خصوصی دعائیہ مجالس کا اہتمام کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا دنیا بھرکے سامنے بھارت بے نقاب ہو رہا ہے کیونکہ اس نے کشمیریوں کے دو لیڈروں اور خیر خواہوں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے باقیات تک کو کشمیری قوم کے حوالے نہیں کیا ۔کشمیری اپنی جدوجہد کے ان دو ہیرو کو کبھی فراموش نہیں کریں گے بلکہ ان کی جدوجہد اور مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرکے ہی دم لیں گے۔ان دونوں رہنمائوں سمیت ہزاروں کشمیریوں نے اپنی قوم کے شاندار مستقبل کیلئے اپنے آج کو قربان کیا ۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ مقبول بٹ کی جدوجہد و قربانی مقبوضہ کشمیر کی تاریخ کا ایک ایسا درخشندہ باب ہے جو تحریک آزادی کے کٹھن سفر میں ہمیشہ ہماری رہبری کرتا رہے گا۔
محمد افضل گورو نے تختہ دار کو چوم کر ہمیں ظلم و جبر کے سامنے پامردی کے ساتھ کھڑا ہونا سکھایا۔کشمیری قوم ان جلیل القدر قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتی اور ان عظیم شہدا کے حوالے سے 9 اور11 فروری کو مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی جائے گی۔11فروری کولبریشن فرنٹ کی سرینگر میں نکالی جانیوالی ریلی اقوام متحدہ کے مبصرآمن کو یاد داشت پیش کریگی کہ دونوں شہداء کے باقیات کشمیریوںکے حوالے کئے جائیں۔ 15 فروری کو اسی ضمن میں اسلام آباد پاکستان میں قائم پریس کلب پر عوامی جلسہ منعقد ہوگا جس سے امان اللہ خان اور چیئرمین خطاب کریں گے۔
حریت کانفرنس جموں کشمیر کے رہنما اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ نے کہا کہ ان جانبازوںکی شہادت نے تحریک آزادی کو ایک نئی سمت اور نئی جلا بخشی۔ 9اور 11 فروری ہمارے لئے تجدید عہدکے لئے متعین دن ہیں بھارت یاد رکھے پھانسی چڑھائے گئے معصوم لوگوں کے باقیات لواحقین کو لوٹا نا ایک قانونی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔