سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں سول سوسائٹی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج ضلع بڈگام میںتوسہ میدان کے علاقے میں تو پخانے کی مشقوں کے دوران فائر کیے جانے والے گولوں میں تابکاری مواد یورینیم کااستعمال کررہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ انکشافات ماہر تعلیم، ادیبوںاور دیگر تجارتی اور سیاحتی تنظیموں کے نمائندوں نے سرینگر میں کشمیر سینٹرفار سوشل اینڈڈویلپمنٹ اسٹڈیزکے زیراہتمام منعقدہ گول میز کانفرنس میں کیے گئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متعدد رہنمائوں نے بھارتی فوج کی طرف سے تابکاری مواد والے توپوں کے گولے عام حالات میں استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے علاقے میں بڑے پیمانے پر تابکاری اثرات پیدا ہوسکتے ہیں۔
کانفرنس میں بھارتی حکومت سے معاملے کا نوٹس لینے اور عالمی اداروں سے بھی معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پرجمو ںو کشمیر رائٹ ٹوانفارمیشن موومنٹ کے سربراہ اور توسہ میدان بچائو فرنٹ کے رکن ڈاکٹر شیخ غلام رسول نے کہاکہ اس سے ہونے والی تابکاری کی وجہ سے لوگوں کی صحت بری طرح متاثر ہورہی ہے اورعلاقے کے آبی ذخائر اور پودے بری طرح متاثر ہو ئے ہیں۔
توسہ میدان میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقوںکی وجہ سے گرد ونواح کے لوگ ذہنی امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ 20 فیصد لوگ سماعت سے محروم اور 40 فیصد لوگ جسمانی طورپر معذور ہوچکے ہیں۔