برسلز (پ۔ر) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ آئندہ ہفتے یورپی پارلیمنٹ میں منعقد ہونے والے ’’کشمیرای یو۔ویک‘‘ کے دوران پیش کی جائے گی۔ کشمیر ای یو ۔ویک کا اہتمام کشمیر کونسل یورپ (ای یو) کررہی ہے جبکہ پروگرام کے لئے میزبانی کے فرائض اراکین یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم اور راجہ افضل خان اور فرینڈز آف کشمیر گروپ انجام دے رہے ہیں۔
کشمیر کونسل ای یوکے سربراہ علی رضاسید جو کشمیرای یو ۔ویک کے چیف آرگنائزربھی ہیں، نے بتایاکہ بھارتی مظالم کے بارے میں بارہ صفحوں کی رپورٹ مقبوضہ کشمیرمیں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے تیارکی ہے۔
رپورٹ میں گذشتہ چارماہ کے دوران شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے اعدادوشماراور ان واقعات کے مقامات بتائے گئے ہیں۔خاص طور پر پیلٹ گن سے زخمی ہونے والے افراد بشمول آنکھوں سے نابینا ہونے والے اور ہزاروں لوگوں کی گرفتاریوں کے بارے میں تفصیل بھی اس رپورٹ میں شامل ہے۔
بتایاگیاہے کہ شہیدہونے والوں میں اسی فیصد کی عمریں تیس سال سے کم تھیں۔ رپورٹ میں حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ اور موبائل کی معطلی ،مسلسل کرفیو سمیت دیگر پابندیوں اور زخمیوں کو ہسپتال لے جانے والے ایمبولینسوں پر فورسز کے حملوں کا تذکرہ بھی شامل ہے۔
کشمیرای یو ۔ویک جس میں بین الاقوامی کانفرنس، متعدد سیمینارز، مباحثے، ورکشاپس ، کشمیر پر دستاویزی فلم اور عکاسی اور دست کاری کی اشیاء کی نمائش شامل ہے، یورپی پارلیمنٹ میں سات نومبر سے گیارہ نومبر تک جاری رہے گا۔ اس باران تقریبات کے مہمان خصوصی وزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدرہوں گے۔
وزیراعظم آزادکشمیرکے ہمراہ ان کی کابینہ کے سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق بھی ان تقریبات میں شرکت کے لئے بلجیم آرہے ہیں۔ کشمیرای یو ۔ویک کی تقریبات میں آزادکشمیراورمقبوضہ کشمیرکے علاوہ شمالی امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے دیگر ممالک سے بھی مندوبین شریک ہونگے۔ تقریبات کے افتتاحی پروگرام میں اراکین پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اورمعاشرے دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کو مدعوکیاگیاہے۔
کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے کشمیرای یو ۔ویک کی سالانہ تقریبات کا سلسلہ گذشتہ سات آٹھ سالوں سے جاری ہے۔اس کے علاوہ بھی کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے دیگر مواقع پر بھی مسئلہ کشمیرپر تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام وقتاًفوقتاً نہ صرف یورپ کے قانون ساز، تحقیقی اورعلمی اداروں میں اجلاسوں، کانفرنسوں ، مباحثوں اورسیمیناروں کا انعقادکیاجاتاہے بلکہ کونسل نے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف ایک سفارتی مہم بھی شروع کررکھی ہے۔
مختلف یورپی ممالک میں کونسل کی طرف سے کشمیرپر ایک ملین دستخطی مہم بھی جاری ہے۔ ان پروگراموں اورتقریبات کی وجہ سے یورپ کی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے قابل توجہ آگاہی پیداہوگئی ہے۔ان تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو کے ساتھ یورپ کی دیگرکشمیری تنظیمیں بھی تعاون کررہی ہیں۔کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے بتایاکہ ان تقریبات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکرناہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیداکرناہے۔
علی رضا سید نے بتایاکہ اس دفعہ یہ تقریبات زیادہ اہم ہیں کیونکہ اس باربھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کی انتہاکردی ہے۔ نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن کے حملوں میں بڑی تعداد میں لوگ نابینااور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔گذشتہ چار ماہ کے دوران ایک سو سے زائد شہیدہوچکے ہیں اورمسلسل کرفیونافذ ہے۔
مسئلہ کشمیرپر پاک۔بھارت کشیدگی میں اضافہ ہواہے ۔بھارت خطے میں جنگ چاہتاہے جو پوری دنیاکے امن کے لیے خطرناک ہے۔انھوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور اس اصل بھیانک چہرہ بے نقاب کرناضروری ہے۔