مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہروں کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کے خلاف آج مکمل ہڑتال ہے جبکہ کچھ علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔ عید کا دن بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے کچھ مختلف ثابت نہیں ہوا۔ ہزاروں کشمیری انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارتی پرچم نذر آتش کیا، ٹائر جلائے اور کچھ علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرایا دیا۔ مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے بھارتی پولیس نے احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا۔ آنسو گیس کے شیل فائر کئے اور ہوائی فائرنگ کی۔
کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی یاسین ملک سمیت دیگر کشمیری رہنماں کو بھارتی انتظامیہ نے گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے۔ حریت کانفرنس اور دیگر جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کی کال کے بعد آج سری نگر ،سو پور، اننت ناگ سمیت دیگر علاقوں میں بھی دکانیں اور کاروبار زندگی بند ہے۔ ٹریفک معطل ہے اور معمول کی زندگی مفلوج ہے۔