سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جمعے کو سوپور قصبے میں مزید 2 نوجوان شہید کردیے۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارت کے کشمیر مخالف منصوبوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے جمعے کو بیشتر حریت رہنماؤں کو گھروں اورتھانوں میں نظر بند کردیا ہے جبکہ تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی کو سینٹرل جیل سرینگرمنتقل کر دیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنماؤں میرواعظ عمر فاروق او رمحمد یاسین ملک نے کہاہے کہ کشمیرمخالف پالیسیوں کیخلاف مشترکہ احتجاج جاری رکھاجائے گا،نام نہاد حکمران بھارتی فوجیوں اور کشمیری پنڈتوں کے لیے علیحدہ کالونیوں اور انڈسٹریل پالیسی کے سلسلے میں جھوٹ اور منافقت پر مبنی سیاست کر رہے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آخری اطلاعات ملنے تک سو پور قصبے کے علاقے بمئی میں تلاشی اورمحاصرے کی کارروائی جاری تھی۔
بھارتی پولیس نے ڈینٹل کالج شیریں باغ بار ہمولہ سے 2 نوجوانوں اور جموں سے 7 نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری پنڈتوں اورسابق بھارتی فوجیوں کیلیے الگ کالونیوں کی تعمیر، جموں کے مسلمانوں کو ہراساں کرنے، مقبوضہ علاقے میں نئی صنعتی پالیسی اور بھارتی پولیس کے ہاتھوں سرینگر کے ایک نوجوان شیخ تنویر سلطان کے زیرحراست قتل کیخلاف احتجاجی مظاہروں کی کال سینئرحریت رہنماؤں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق او ر محمد یاسین ملک نے مشترکہ طور پر دی ہے،سید علی گیلانی، شبیراحمد شاہ اوردیگر کوگھروں اورتھانوں میں نظرکیاگیا ہے۔