سرینگر (جیوڈیسک) سرینگر میں کرفیو نافذ کر دیا۔حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے عوامی ایکشن کمیٹی کے قیام کے پچاس برس مکمل ہونے پر گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد سرینگر میونسپل پارک کی جانب مارچ کا اعلان کیا تھا۔
مارچ کو ناکام بنانے کیلئے قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمرفاروق کو ان کے گھر میں نظر بند کردیا۔ عوام کو مارچ میں شرکت سے روکنے کیلئے سرینگر کے کئی علاقوں میں غیرعلانیہ کرفیو نافذ کرتے ہوئے نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
دریں اثنا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا حکمران جماعت بی جے پی کا ایجنڈا ہے اور ہم اس کیخلاف 23 جون کو مکمل ہڑتال کرینگے ان کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی ہندو مہاجرین کو کشمیری قرار دے کر مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کیا جا رہا ہے۔
اور ہمارے ازلی دشمن کشمیریوں کی شناخت مٹانے کے درپئے ہیں۔قابض انتظامیہ نے 2010 کے انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے قتل کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل دیدیا ہے جو تین ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔