برسلز (پ۔ر) یورپین پریس کلب برسلز میں سیمینار کے مقررین نے کہاہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر مظالم کو چھپانے کے لئے میڈیا پر سخت پابندیاں لگا رکھیں ہیں۔ میڈیاکو پوری طرح کنٹرول کیا جا رہا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کو مقبوضہ کشمیر جانے کے اجازت نہیں اور مقامی میڈیا کو مکمل سنسر شپ کا سامنا ہے سیمینار کا اہتمام یورپین یوتھ فار ہیومن رائٹس نے کیاتھا۔ پروگرام کے دوران میزبانی کے فرائض ڈیوڈ نے انجام دیئے۔
سیمینارسے کشمیری ماہرقانون اورسابق خاتون جج شمائلہ محمود اورپاکستانی پی ایچ ڈی سکالراورصحافی سیدسبطین شاہ نے خطاب کیا۔ شمائلہ محمودنے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیرکے تاریخی حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے گذشتہ سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیرکے عوام کو محکوم بنایا ہواہے۔ کشمیرکا دوتہائی حصہ بھارت کے قبضے میں ہے اوربقیہ آزادکشمیر کہلاتاہے۔
اس کے علاوہ گلگت ۔بلتستان پاکستان کے زیراہتمام ہے اور ’’آکسائی چین‘‘ کی وجہ سے چین بھی ایک فریق ہے۔ انھوں نے حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر مظالم کے بارے میں بھی بات کی۔ پاکستانی پی ایچ ڈی سکالر سید سبطین شاہ نے مقبوضہ کشمیرکے حالیہ واقعات میں میڈیاکے کردارپر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کا مقامی میڈیا سنسرشپ کا شکارہے۔
حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیر کے اخبارات کو سخت پابندیوں کا سامنارہا۔حالیہ مہینوں کے دوران مسلسل کرفیوکے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اورموبائل سروس بندرہی تاکہ لوگ اپنی خبریں بیرون دنیاتک نہ پہنچاسکیں۔ سوشل میڈیا کو بھی کنٹرول کیاجارہاہے۔ انھوں نے بتایاکہ بھارت نے کشمیرمیں عالمی میڈیاکی دسترس کو بھی محدود کیا ہوا ہے۔ کئی غیرملکی صحافیوں کو کشمیرجانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انھوں نے مزید کہاکہ عالمی میڈیاکا اپنا ایجنڈابھی ہوتاہے جس کے تحت شاید کشمیران کیلئے زیادہ اہم بھی نہیں۔
ویڈیولینک کے ذریعے مقبوضہ کشمیرسے تعلق رکھنے والے دانشور محبوب مخدومی نے بھی خطاب کیا۔سیمینارمیں بلجیم میں مقیم یورپین باشندوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی جن میں زیادہ تر نوجوان ریسرچرز، طلباء، یورپین تنظیموں کے عہدیدار اور دانشور شامل تھے۔ سیمینار کے دوران ایک دلچسپ بات اس وقت سامنے آئی جب جنوبی بھارت سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے مباحثے کے دوران سٹیج کے نزدیک آکرکہاکہ انہیں بھارتی میڈیا کشمیر میں ہونے والے مظالم کے بارے میں کچھ نہیں بتاتا۔
آج اس سیمینارکے توسط سے انہیں پتہ چلاہے کہ بھارتی فوجیں کشمیرمیں لوگوں پر ظلم وستم کررہی ہیں۔ سیمینار میں موجود یورپین باشندوں نے بلجیم میں مقیم اس بھارتی طالبہ کی بات پر حیرت کااظہارکیا ۔ بعض نے اپنے تاثرات میں کہاکہ کتنی ستم ظریفی ہے کہ مقبوضہ کشمیرکے لوگوں پر مظالم کو بھارت کے لوگوں سے چھپایاجارہاہے۔
یورپین پریس کلب کے اسی ہال میں سیمینار ہوا جہاں گذشتہ دوہفتوں سے کشمیر پر تصویری نمائش جاری تھی جس کا اہتمام کشمیر کونسل ای یونے کیا تھا۔ خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں حالیہ واقعات بلخصوص پیلٹ گن سے نابینا ہونے والے کشمیریوں کی تصاویر سے لوگوں کو بھارتی مظالم سے آگاہ ہونے میں کافی مدد ملی۔