سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی تاریخ بھارتی مظالم کی داستانوں سے بھری پڑی ہے۔ حال ہی میں بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کی ایک اور تاریخ رقم کر ڈالی ہے۔ 12 اپریل 2016ء کو قابض فوج کے اہلکاروں نے کپواڑہ ضلعہ میں سکول سے آنے والی نوعمر کشمیری لڑکی پر سربازار دست درازی کی کوشش کی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی فوج نے پر امن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت تین نوجوان شہید ہو گئے۔
ادھر پولیس گند پر پردہ ڈالنے کے لئے متاثرہ لڑکی کو پولیس اسٹیشن لے گئی، اور لوگوں پر دباؤ ڈال کر الزامات واپس لینے پر مجبور کر دیا اور اس طرح ایک اور خونی داستان تاریخ کے اوراق میں دفن ہو گئی۔ جس وقت تین معصوم کشمیروں کو گولی مار کر شہید کیا گیا۔
ٹھیک اسی وقت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دہلی میں جانوروں کے حقوق پر لیکچر دے رہے تھے۔