سری نگر (جیوڈیسک) مقبو ضہ کشمیر میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسزکی اندھادھند فائرنگ اور وحشیانہ تشدد سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔
بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی ضلع بارہ مولہ کے علاقے پلہالن میں پرامن مظاہرین پر پیلٹ بندوق سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک کم عمر طالب علم شدید زخمی ہوا ہے۔ شہدائے حول کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پلہالن میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کیے، بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے ہائر سیکنڈری اسکول پلہالن کے نزدیک مظاہرین پر پیلٹ بندوقوں سے اندھا دھند فائرنگ کی۔
جس کے نتیجے میں دسویں جماعت کا طالب علم حامد بٹ پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگیا، حامد مظاہرے کا حصہ نہیں تھا بلکہ وہ ایک نزدیکی گائوں میں اپنے دوست سے ملنے جا رہا تھا پیلٹ لگنے سے حامد کے چہرے، سر اور پیشانی پر شدید زخم آئے، حامد کے والد نذیر احمد نے میڈیا کو بتایا کہ بیٹے کا مسخ شدہ چہرہ دیکھ کر سب اہل خانہ انتہائی خوفزہ ہو گئے۔
سری نگر صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق جان نے کہاکہ لڑکے کے سر اور چہرے پر ایک سے زیادہ چھرے لگے ہیں جبکہ ایک آنکھ بھی سخت متاثر ہوئی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی پولیس اور فوجیوں کی طرف سے عام لوگوں پر پیلٹ گن کے وسیع پیمانے پر استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ پیلٹ بندوق کے بڑے پیمانے پر استعمال سے اب تک مقبوضہ علاقے میں درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوچکی ہے۔
دریں اثنا بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سری نگر کے علاقے نوہٹہ میں بھی پر امن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میںمتعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ نے سول لائنز سری نگر اور بڈگام میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے اس موقع پر مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کرنے اور سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ، مسرت عالم بٹ اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر حریت رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ایک بیان میںحریت رہنما شبیر شاہ نے کہا کہ بھارت نہتے کشمیریوں کے خلاف بھرپور عسکری طاقت استعمال کر رہا ہے، حریت رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات بنا کر جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے، بھارتی مظالم کے خلاف عالمی برادری سفارتی مہم چلائے۔گیلانی فورم نے بزرگ رہنماسید علی گیلانی کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت کی ہے۔